فسق موتی کو بھی مٹی میں ملا دے لیکن........ December 2 2013 فسق فساق کو بے کار بنا دیتا ہے عشق عشاق کو عطار بنا دیتا ہے فسق انساں کو چڑھاتا ہے سرِ دار مگر عشق انسان کو سردار بنا دیتا ہے...فسق ہاتھوں سے بناتا ہے بتانِ آزر عشق مولیٰ کا پرستار بنتا دیتا ہے فسق فاسق کو بناتا ہے فقط ہرجائی عشق عاشق کو وفادار بنا دیتا ہے فسق موتی کو بھی مٹی میں ملا دے لیکن عشق پتھر کو چمکدار بنا دیتا ہے عشق انفاس کو کرتا ہے عطا سو جانیں فسق ارواح کو مردار بنا دیتا ہے راہِ حق دور سے پرخار نظر آئے لاکھ عشق اس راہ کو گلزار بنا دیتا ہے فسق کرتا ہے دلاور کو بھی بزدل اکثر عشق بذدل کو بھی دلدار بنا دیتا ہے عقل داناؤں کو نادان بنتاتی ہے مگر عشق عاشق کو سمجھدار بنا دیتا ہے حبِ دنیا کہ بناتی ہے اثرؔ جعفرِ میر عشقِ حق جعفرِ طیار بنا دیتا ہے اس کے افعال کی خوشبو مہکتا ہے جہاں خود کو جو صاحبِ کردار بنا دیتا ہے نصرتِ رب پہ جو کرتا ہے توکل، سالک ساری دنیا کو وہ انصار بنتا دیتا ہے Tag(s) : #Ghalib, #Urdu poetry, #Poetry