امبالہ میں پیدا ہونے والے سید ناصر کاظمی ایک شاعر کا دل لے کر اس دنیا میں آئے تھے، ان کے تخلیقی سفرکی ابتدا زمانہ طالب علمی کے دوران ہی ہوگئی تھی، وہ شاعری کے ساتھ صحافت اور ریڈیو پاکستان سے بھی منسلک رہے۔ قیام پاکستان کے دوران ہونے والے فسادات اور سقوط...
Read morenasir kazmi
اے ہم سخن وفا کا تقاضا ہے اب یہی..........ناصر کاظمی
اے ہم سخن وفا کا تقاضا ہے اب یہی میں اپنے ہاتھ کاٹ لوں تو اپنے ہونٹ سی کن بے دلوں میں پھینک دیا حادثات نے آنکھوں میں جن کی نور نہ باتوں میں تازگی بول اے مرے دیار کی سوئی ہوئی زمیں میں جن کو ڈھونڈتا ہوں کہاں ہیں وہ آدمی وہ شاعروں کا شہر وہ لاہور بجھ گیا...
Read moreغَم ہے یا خُوشی ہے تُو...........ناصرکاظمی
غَم ہے یا خُوشی ہے تُو مِیری زِندگی ہے تُو مِیری ساری عُمر میں ایک ہی کمی ہے تُو... مِیری رات کا چراغ مِیری نیند بھی ہے تُو مِیں خزاں کی شام ہوں رُت بہار کی ہے تُو دوستوں کے دَرمیاں وجہِ دوستی ہے تُو آفتوں کے دور میں چین کی گھڑی ہے تُو میں تو وہ نہیں...
Read moreNasir Kazmi
Syed Nasir Raza Kazmi, (1925–1972) was an Urdu poet from Pakistan and one of the greatest poets of this era[ citation needed ], especially in the use of "ista'aaray" and "chhotee beher." Kazmi was born on 8 December 1925 at Ambala, Haryana. Education...
Read more